اسلام آباد: پولیس نے سابق صدر پرویز مشرف کو آج صبح گرفتار کر کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر دیا جس کے بعدعدالت نے سابق صدر کو دو دن کا راہداری جوڈیشل ریمانڈ دیتے ہوئے ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ججوں کو حراست میں رکھنے کے الزام میں سابق صدر پرویز مشرف کی جمعرات کو عبوری ضمانت منسوخ کردی تھی جس کے بعد مشرف فوری طور پر سیکیورٹی میں اپنے فارم ہاؤس چلے گئے، ذرائع کا کہنا ہے پولیس اور پرویز مشرف کے وکلاء کے درمیان مذاکرات کے بعد سابق صدر کو آج صبح کو گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد ان کو اسلا م آباد میں مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
سابق صدر کو پولیس کی طرف سے یقین دلایا گیا کہ ان کو عزت ووقار کے ساتھ عدالت میں لے جایا جائے گا جس کے بعد کمرہ عدالت میں پرویز مشرف کو بنا ہتھکڑی جج کے سامنے پیش کیا گیا ، اس موقع پر مخالف وکیل نے ایف آئی آر پڑھ کر سنائی ا ور کہا کہ عام ملزم ہوتا تو پولیس اسے ہتھکڑی لگا کر پیش کرتی جبکہ پرویز مشرف کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا۔
مجسٹریٹ نے دلائل سننے کے بعد پرویز مشرف کو دو دن کے راہداری ریمانڈ دیتے ہوئے مقدمے میں دہشت گردی ایکٹ کی شق 6 شامل کرنے کا حکم دیا اور سابق پرویز مشرف کوٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی، اس موقع پر عدالت نے پرویز مشرف کی رہائش گاہ چک شہزاد کو سب جیل قرار دے دیا۔
0 comments:
Post a Comment